مطالعے کی عادت کیسے ڈالیں؟ ۱۴ معاون طریقے
”مطالعے کی عادت بنانا اپنے لیے زندگی کی تمام مشکلات اور غم وفکر سے دور ایک محفوظ پناہ گاہ تعمیر کرنا ہے“۔(سمرسٹ ماہم) معمول کی
”مطالعے کی عادت بنانا اپنے لیے زندگی کی تمام مشکلات اور غم وفکر سے دور ایک محفوظ پناہ گاہ تعمیر کرنا ہے“۔(سمرسٹ ماہم) معمول کی
صرف علم مقصود عمل نہیں افسوس ہے کہ ہم میں ایسے افراد بھی ہیں کہ وہ صرف علم ہی کو مقصود سمجھتے ہیں اورعمل کو
عربی کا مشہور مقولہ ہے: ” العلم لا یعطیک بعضہ حتی تعطیہ کلک“ یعنی جب تک آپ خود کو پورے طریقے سے علم کے حوالے
عزیزطلبہ و طالبات!علوم دینیہ کی نرسریوں میں قدم رکھنے پر ہم آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں اور دعاگو ہیں
1۔ اپنے تمام تعلیمی کام یا سرگرمیوں کا آغاز تعوّذ، تسمیہ اور درود شریف سے کریں۔ 2۔ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا(اے اللہ میرے علم میں اضافہ
مطالعہ کے آداب 1۔ مطالعہ گاہ میں جانے سے پہلے تمام تفکرات کو برطرف کرکے جائیں۔ 2۔ مطالعہ سے پہلے وضو کرلیں کیونکہ کتاب کو
شیئر کریں