مدارس دینیہ کے سب سے بڑے تعلیمی نیٹ ورک وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت ۱۸ فروری سے درجات کتب کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہورہا ہے۔ چھ دن مسلسل مثالی نظم کے تحت ہونے والے امتحانات کے انتظامات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
وفاق المدارس العربیہ کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے سالانہ امتحانات کے اعدادوشمار کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ درجات کتب کے سالانہ امتحانات کا آغاز اٹھارہ فروری سے ہوگا۔جبکہ درجہ تحفیظ کے امتحانات کا سلسلہ گزشتہ دس روز سے ملک کے تمام اضلاع میں جاری تھا جو اپنی مثالی روایات کے عین مطابق اختتام پذیر ہوگئے،اس سال تقریبا ایک لاکھ حفاظ طلباء و طالبات شعبہ تحفیظ کے امتحان میں شریک ہوئے،اب ۱۸ فروری سے ملک بھر میں درجات کتب کا آغاز ہورہا ہے۔ پہلی بار وفاق المدارس العربیہ نے ہزاروں مدارس و جامعات کے لاکھوں طلباء و طالبات کو روک نمبر سلپس کا آن لائن اجراء کی ہے،یہ رول نمبر سلپس صرف مدارس کے ذمہ داران خفیہ کوڈ کے ذریعہ حاصل کرسکتے ہیں، انفرادی رول نمبر سلپس حاصل نہیں کی جاسکتیں، کیونکہ وفاق المدارس میں پرائیویٹ امتحان کی ترتیب نہیں ہے۔ جبکہ دو سال سے امتحانات کے اکثر درجات کے داخلے بھی آن لائن ہورہے ہیں۔ مجموعی طور پر ۲۲ مختلف درجات کے امتحانات لئے جاتے ہیں جن میں طلباء و طالبات کے درس نظامی،دو سالہ شارٹ ڈپلومہ کورس دراسات دینیہ،تجوید للحفاظ و الحافظات سمیت ابتدائی عصری نصاب متوسطہ کے درجات شامل ہیں۔ شعبہ تحفیظ کے علاوہ تمام درجات کے امتحانات چھ روز مسلسل جاری رہتے ہیں، ۱۸ فروری سے شروع ہونے والے امتحانات ۲۳ فروری کو اختتام پذیر ہونگے۔ ایک لاکھ حفاظ و حافظات کے علاوہ مذکورہ درجات میں سوا چار لاکھ طلباء وطالبات شریک ہونگے۔ اس طرح مجموعی طور پر درجات حفظ وکتب میں سوا پانچ لاکھ طلباء وطالبات شریک امتحان ہیں۔
گزشتہ سال کی نسبت تقریبا پچاس ہزار طلباء وطالبات کا ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درس نظامی کی تکمیل کرنے والے گیارہ ہزار چھ سو تریسٹھ (11663) طلباء اور اکیس ہزار نو سو بیس (21920) طالبات امتحان میں کامیاب ہوکر سند فراغت حاصل کریں گی۔ دراسات دینیہ کے دو سالہ کورس مکمل کرنے والے دو ہزار آٹھ سو پینتالیس (2845) طلباء اور بائیس ہزار چھ سو بیس (22620) طالبات شریک امتحان ہونگی۔جبکہ تجوید للحفاظ والحافظات اور تجوید للعلماء والعالمات میں تیرہ ہزار ستاون (13057) طلباء و طالبات شریک ہونگے۔ مجموعی طور پر تمام درجات کے پانچ لاکھ بیس ہزار آٹھ سو چونتیس (520834) طلباء وطالبات کے نتائج تقریبا ایک ماہ سے بھی کم مدت میں ایک ساتھ جاری کئے جائیں گے۔ اس تعداد میں گزشتہ سال کی نسبت مجموعی طور اننچاس ہزار نو سو چہتر(49976) شرکائے امتحان میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔ مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ ملک بھر میں اتنی کثیر تعداد میں طلباء و طالبات کے الگ الگ امتحانی مراکز (سینٹرز) کی تعداد دو ہزار آٹھ سو اڑتالیس (2848) ہے،جس میں طلباء کیلئے سات سو پینسٹھ (765) اور طالبات کیلئے دو ہزار تیراسی (2083) سینٹرز قائم کئے گئے ہیں،اس طرح گزشتہ سال کی نسبت مجموعی طور پر دو سو بھتر(272) سینٹرز کا اضافہ کیا گیا ہے۔ان امتحانی مراکز میں نگران عملہ کی مجموعی تعداد سترہ ہزار سات سو اکیانوے (17791) ہے۔جس میں پانچ ہزار نو سو چھیاسٹھ (5966) نگران علماء طلباء کے سینٹرز میں اور گیارہ ہزار آٹھ سو پچیس (11825) خواتین عالمات طالبات کیلئے قائم کئے گئے امتحانی مراکز میں نگرانی کی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔ مجموعی طور پر گزشتہ سال کی نسبت پندرہ سو دو (1502) نگران علماء و عالمات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مولانا طلحہ رحمانی نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں قائم امتحانی مراکز میں نگرانی پر مامور عملہ اور شعبہ تحفیظ کے ممتحنین و ممتحنات کی تربیتی نشستیں بھی وفاق المدارس کے صوبائی نظماء کی زیر صدارت منعقد کی جاتی ہیں۔ جس میں امتحان سے قبل نظم امتحان کیلئے مقرر کردہ نگران اعلی حضرات و خواتین سمیت معاون نگران شریک ہوتے ہیں۔ جس میں مسؤلین اپنے متعلقہ اضلاع کے نگران اعلی اور معاونین کے ساتھ مذاکرہ بھی کرتے ہیں،اگر گزشتہ سالوں کے نظام میں کوئی تبدیلی کی گئی ہو تو اس کی عملی مشق بھی کرائی جاتی ہے۔
صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر تقریبا ستر ہزار طلباء و طالبات کیلئے مجموعی طور پر دو سو تریسٹھ (263) امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جس میں طلباء کے ایک سو سات (107) اور طالبات کے ایک سو چھپن (156) سینٹرز ہیں۔ ان سینٹرز میں تقریبا ستائیس سو پر مشتمل نگران عملہ اپنی ذمہ داریاں انجام دے گا۔ صوبہ سندھ کے نگران عملہ کیلئے تیرہ فروری سے پندرہ فروری تک نو (9) تربیتی نشستوں کا انعقاد کیا گیا،جو کراچی میں جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن،جامعہ حمادیہ شاہ فیصل کالونی اور جامعہ صفہ سعید آباد میں نگران علماء اور نگران عالمات کی الگ الگ نشستیں ناظم سندھ مولانا امداداللہ یوسف زئی کی زیر صدارت ہوئیں،جس میں مولانا عبدالرزاق زاہد،مولانا طلحہ رحمانی، مولانا قاری حق نواز،مفتی اکرام الرحمن، مولانا عبیدالرحمن چترالی، مولانا منظور احمد، مولانا قاسم عبداللہ،مولانا اظہار الحق، مفتی محمد زکریا، مولانا عبدالجلیل،مولانا محمد شاہد سمیت دیگر منتظمین شریک ہوئے۔جبکہ لاڑکانہ وسکھر ڈویژن کے امتحانی نگران عملہ کی تربیتی نشست جامعہ اسلامیہ اشاعت القرآن والحدیث میں رکن مرکزی مجلس عاملہ و معاون ناظم سندھ برائے لاڑکانہ و سکھر مولانا ناصر محمود سومرو کی صدارت میں منعقد ہوئی،جس میں مولانا قاری عبدالرشید،مولانا محمد مسعود سومرو،مولانا ڈاکٹر ادریس سومرو،مولانا عبدالرحمن،مولانا قاری جمیل احمد بندھانی،مولانا محمد اسحاق لغاری،مولانا فرحان احمد سومرو سمیت دیگر منتظمین شریک ہوئے۔حیدرآباد ومیرپور خاص ڈویژن کی الگ الگ تربیتی نشستیں دارالعلوم نواب شاہ اور جامعہ مظاہر العلوم لطیف آباد حیدرآباد میں معاون ناظم سندھ برائے حیدرآباد و میرپور خاص ڈویژن مولانا قاری عبدالرشید کی صدارت میں منعقد ہوئیں،دارالعلوم نواب شاہ کی تربیتی نشست میں ناظم سندھ مولانا امداداللہ یوسف زئی نے خصوصی شرکت کی،جبکہ دیگر مسؤلین و منتظمین میں مولانا محمد خالد،مفتی فصیح الدین، مولانا محمد ابراہیم میمن، مفتی محمد اکمل، مولانا محمد سلیم ، مولانا یعقوب نعمانی، مفتی عبیداللہ انور، مفتی محمد عرفان سمیت دیگر منتظمین شریک ہوئے۔اس موقع پر وفاق المدارس کی صوبائی قیادت نے امتحانات کے نظم کی حتمی تیاریوں کا جائزہ لیا اور تمام نگران عملہ کو بہتر سے بہترین اور وفاق المدارس کے مثالی اصول و ضوابط کی پاسداری اور عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
جاری کردہ
میڈیا سینٹر وفاق المدارس العربیہ پاکستان